Time 21 اکتوبر ، 2018
پاکستان

سپریم کورٹ میں زلفی بخاری کی تقرری کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور

زلفی بخاری کی اہلیت کے خلاف درخواست پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراضات اٹھا رکھے ہیں — فوٹو:فائل 

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کو دہری شہریت کی وجہ سے عہدے سے ہٹانے کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی گئی جس کے بعد اس کی سماعت 24 اکتوبر کو مقرر کی گئی ہے۔

گزشتہ دنوں وزیر اعظم عمران خان نے زلفی بخاری کو اپنا معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی مقرر کرتے ہوئے انہیں وزیر مملکت کا درجہ دیا تھا۔

زلفی بخاری کی تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا اور درخواست گزار عادل چھٹہ نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ دہری شہریت کا حامل شخص رکن قومی اسمبلی منتخب نہیں ہو سکتا جبکہ معاون خصوصی نے بھی وہی ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں جو منتخب رکن اسمبلی کرتا ہے۔

لہٰذا زلفی بخاری کو فوری طور پر کام سے روکتے ہوئے عدالت ان کی تقرری کو کالعدم قرار دے۔

درخواست میں وزیر اعظم عمران خان اور کابینہ ڈویژن کو فریق بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ جو کام براہ راست نہیں ہو سکتا وہ بلا واسطہ بھی نہیں کیا جا سکتا۔

سپریم کورٹ میں وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی اہلیت کے خلاف اپیل کو سماعت کے لیے منظور کرلیا گیا ہے اور درخواست پر سماعت 24 اکتوبر کو ہوگی جبکہ زلفی بخاری کی اہلیت کے خلاف درخواست پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراضات اٹھا رکھے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے اپنا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکلوانے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔

زلفی بخاری وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں، پی ٹی آئی کی حکومت سے قبل وہ عمران خان کے ہمراہ عمرے پر روانہ ہورہے تھے کہ ان کا نام بلیک لسٹ میں ہونے کی وجہ سے امیگریشن حکام نے انہیں بیرون ملک جانے سے روک دیا تھا تاہم کچھ دیر بعد انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

زلفی بخاری کا نام آف شور کمپنیوں کے باعث پاناما لیکس میں بھی آیا ہے جس بناء پر نیب میں ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور اس سلسلے میں وہ کئی بار نیب میں پیش بھی ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :